کراچی: اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کا اعلان کردیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی زرعی پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زرعی پالیسی کمیٹی نے معاشی اعداد شمار کے تفصیلی جائزے کے بعد شرح سود میں 2 فیصد کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ شرح سود میں 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے جب کہ شرح سود 15 فیصد سے کم ہوکر 13 فیصد پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ملک کی مائیکرو اور میکرو اکنامک صورت حال کا جائزہ لیا گیا جب کہ مقامی سمیت بین الاقوامی معاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ روپیہ مستحکم، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور ترسیلات زرمیں اضافہ ہوا جب کہ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید کمی کی توقع ہے۔
خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جانب سے رواں سال شرح سود میں پانچویں مرتبہ کمی کی گئی ہے جب کہ اسٹیٹ بینک نے رواں سال شرح سود میں 900 بیسز پوائنٹس کی کمی کی ہے۔
وزیر اعظم کا خیر مقدم
دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کا 13 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا جب کہ کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے۔
وزیراعظم مزید کہتے ہیں کہ امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہوگی، معیشت کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔