گورنر ہاؤس میں مستحق افراد کے درمیان چیک کے ذریعے رقم فراہم کرنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ باہری اُمید کی گھنٹی پر اپنے مسائل درج کروائیں، میں جتنی ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہوں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں زیر تعلیم آئی ٹی کے بچے ڈالرز میں کما رہے ہیں اور گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان مضبوط ہاتھوں میں ہے اور مجھے یقین ہے کہ خوشیاں ضرور آئیں گی۔
گورنر سندھ نے معاشی نظام کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم معاشی نظام کو اتنا مضبوط بنائیں گے کہ کوئی غریب نہیں رہے گا۔
انہوں نے ایک ماہ قبل کیے گئے وعدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے فٹ بال کھلاڑیوں کو 10 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، اور آج وہ وعدہ پورا کر دیا ہے۔
کامران ٹیسوری نے بتایا کہ ہم نے اب تک 4 کروڑ روپے ضرورت مندوں میں تقسیم کیے ہیں، جبکہ ساڑھے 8 لاکھ افراد نے گورنر ہاؤس سے راشن حاصل کیا۔
جن کی موٹر سائیکل چوری ہوگئی تھی، انہیں نئی موٹر سائیکلیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 38 لاکھ افراد نے گورنر ہاؤس آکر مختلف خدمات کا فائدہ اٹھایا ہے۔
گورنر سندھ نے آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں 50 ہزار بچے آئی ٹی کے مفت کورسز کر رہے ہیں اور ہم حیدرآباد اور سکھر میں بھی 50 ہزار بچوں کو آئی ٹی کورسز کرائیں گے۔ انہوں نے آئندہ چھ ماہ میں اسلام آباد پریس کلب میں بھی آئی ٹی کورسز شروع کرنے کا اعلان کیا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ جس نظام نے لوگوں کو تنگ کیا، اس کا خاتمہ ہوگا۔ آرمی چیف اور موجودہ حکومت نے خوشحالی کا عزم کر لیا ہے۔
انہوں نے ماضی کے وعدوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “کسی اور نے دعویٰ کیا تھا کہ 50 لاکھ نوکریاں اور ایک کروڑ گھروں کا وعدہ کریں گے، لیکن میں نے گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے کھول کر اپنے وعدے پورے کیے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر فٹ بال کھلاڑیوں کو موٹر سائیکل دینے کا بھی اعلان کیا، تاکہ وہ اپنے کھیل اور زندگی کے معیار کو بہتر بنا سکیں۔