چندی گڑھ: بھارت میں ہریانہ پولیس احتجاج کرنے والے کسانوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال پر اتر آئی۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کسانوں نے آج اپنا مارچ دوبارہ شروع کیا جب کہ دارالحکومت میں داخل ہونے کی یہ ان کی تیسری کوشش تھی تاہم ہریانہ پولیس نے کسانوں پر شمبھو بارڈر پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
کسانوں کی یونین نے بتایا کہ سو سے زائد کسانوں کے ایک گروپ نے شمبھو بارڈر سے اپنا پیدل مارچ دوبارہ شروع کیا تاہم پولیس نے مارچ کرنے والے کسانوں کو روک دیا۔
یونین کا کہنا ہے کہ پولیس نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور پانی کی بوچھاڑ کردی جب کہ کسان کم از کم امداد قیمت کے تعین سمیت دیگر مطالبات کررہے ہیں۔
یونین کا مزید کہنا ہے کہ انتظامیہ نے امبالہ کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ سروس بھی آج صبح 6 بجے سے 17 دسمبر تک معطل کردی ہے۔
دوسری جانب کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے کسانوں کو مارچ سے روکنے کے لئے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی شکایات کو دور کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا جائے۔