متعلقہ

پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، آئی ایم ایف – پاک لائیو ٹی وی


آئی ایم ایف

پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، آئی ایم ایف

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اعتراف کیا ہے کہ  اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے بعد پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔

آئی ایم ایف حکام  نے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیاء کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران  مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیاء  کے لیے رپورٹ جاری کر دی۔

آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ  ایس بی اے کا آخری جائزہ مکمل کرلیا گیا اب بورڈ کے سامنے منظوری  کے لیے پیش کیا جائے گا۔

پروگرام سے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔پاکستان کو شدید اقتصادی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنا ہے اور بجٹ خسارے کی سطح کو کم کرنا ضروری ہے۔ریونیو کی صورتحال کو بہتر بنا کر مالیاتی صورتحال کو مضبوط بنانے پر کام جاری رکھا جائے۔

آئی ایم ایف حکام نے مزید کہا کہ  محصولات میں اضافہ حکومت کو قرضوں کی صورتحال سے نمٹنے کی اجازت دے گا۔سماجی مدد فراہم کرنے کے منصوبے میں بہتری لائی جاسکتی ہے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات  کے لیے  بھی مزید کام کی ضرورت ہے۔

پریس کانفرنس میں حکام نے کہا کہ  آئی ایم ایف پاکستان کو مدد فراہم کرنے  کے لیے تیار ہے۔ جب پاکستان کی حکومت کہے گی مدد فراہم کریں گے۔

آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ  پاکستان کے دو طرفہ شراکت دار بھی پاکستان کو اضافی مالی مدد فراہم کرنے کے پروگرام کے منتظر ہیں۔

حکام کا مزید کہنا ہے کہ   پاکستان کی 2024  میں شرح نمو 2023 سے بہتر رہے گی۔ پاکستان میں 2023 میں کمزور مالی و زری پالیسی، بجلی اور گیس ٹیرف میں اضافے سے مہنگائی بڑھی۔

پاکستان کو بیرونی ادائیگی کے دباؤ کا سامنا ہے۔ پاکستان کو قرض اور یورو بانڈ  کے لیے بڑی ادائیگی کرنا پڑی، مقامی ادائیگی  کے لیے بینکوں سے زیادہ قرض لینا پڑا۔ پاکستانی بینکوں نے حکومت کو سب سے زیادہ قرض دیا ہوا ہے۔

حکومت کی طرف سے بینکوں سے زیادہ قرض لینے کے باعث نجی شعبے کو کم قرض ملتا ہے۔ پاکستان کو اخراجات، سبسڈی میں کمی، ٹیکس چھوٹ کو ختم اور ٹیکس وصولی بڑھانے  کے لیے اقدامات کرنا چاہئیں۔

آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ  معاشی بحالی میں مسلح تنازعات، پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد اور دیگر ڈھانچہ جاتی مسائل حائل ہیں۔ رواں سال حکومتی اداروں کی مالی ضروریات کو پورا کرنا پاکستان  کے لیے بڑا چیلنج ہے۔

آئی ایم ایف کی پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ  پاکستان تجارت پر پابندی اٹھا کر برآمدات کو 15 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔تجارتی انفراسٹرکچر کو بہتر بنا کر پاکستان برآمدات میں 8 فیصد اضافہ  کر سکتا ہے جبکہ  ریگولیٹری نظام کو بہتر بنا کر برآمدات میں 6 فیصد تک اضافہ کر سکتا ہے۔

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور کسٹمز میں سہولت کاری سے  بھی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔