رحیم یارخان: جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر حکومت ہمارے جائز مطالبات پر غور نہیں کرتی تو پورے ملک کے مدارس سڑکوں پر آئیں گے اور احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنا اور احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، اور یہ دوسروں کا بھی حق ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اس موقع پر ڈی چوک پر ہونے والے واقعات کو “غلط” قرار دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو اپنے طرز عمل پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “کارکن مخلص ہوتے ہیں اور وہ قیادت کے کہنے پر چلتے ہیں”۔
رحیم یارخان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے اپنے ماضی کے احتجاجی مارچ کا ذکر کیا، جس میں نہ تو کوئی جانی نقصان ہوا اور نہ ہی کوئی ملکیتی سامان تباہ ہوا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران بھی بڑا احتجاجی مارچ کیا تھا، لیکن ان کے مارچ میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
گورنر راج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اس کی حمایت نہیں کرتے، لیکن آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے۔ مولانا نے خیبر پختونخواہ (کے پی) اور بلوچستان کے حالات کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ تاہم، انہوں نے گورنر راج کو مسائل کا حل نہیں سمجھا اور اسے مسترد کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں قوم کو درست رخ پر لانے کی ضرورت ہے، اور اس مقصد کے لیے احتجاج اور جلسے ان کا آئینی حق ہے۔