ایف آئی اے کے پچاس سال مکمل ہونے پر ایف آئی اے کے سابقہ سربراہوں کی کانفرنس – پاک لائیو ٹی وی


ایف آئی اے کے پچاس سال مکمل ہونے پر ایک پروقار تقریب کا انعقاد ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد  میں کیا گیا۔

 سال 1974 میں قائم ہونے والے اس ادارے نے قومی و بین الاقوامی سطح پر نمایاں کامیابیاں حاصل کیں، جنہیں اس تقریب میں اجاگر کیا گیا۔

تقریب میں ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرلز، ایف آئی اے کے سینئر افسران، اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

شرکاء میں سابق ڈی جی ایف آئی اے میں سے جناب ملک آصف حیات ، طارق مسعود کھوسہ ،ظفر اللہ خان ،کیپٹن ریٹائرڈ سید محمد عابد قادری ، کیپٹن ریٹائرڈ احمد لطیف اور محسن حسن بٹ نے شرکت کی

تقریب کا آغاز کلام قرآن پاک سے ہوا ۔ جس کے بعد ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹرز جان محمد نے شرکاء سے خطاب کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا

اے ڈی جی جان محمد نے کہا کہ ایف آئی اے کی کامیابی لگن اور پیشہ وارانہ مہارت میں پنہاں ہے۔

بعد ازاں شرکاء کو ایف آئی اے کی پچاس سالہ  کامیابیوں، چیلنجز اور مستقبل کے منصوبوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک خصوصی ویڈیو ڈاکومنٹری دکھائی گئی۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے جناب ملک آصف حیات نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنے تجربات شرکاء کے ساتھ شیئر کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ “مجھے خوشی ہے کہ اب ادارے میں خواتین بھی شامل ہیں جو اپنے مرد کولیگز کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں”۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق پرویز نے پیغام بھجوایا جس کو شرکاء کو پڑھ کر سنایا گیا انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایف آئی اے میں بطور سربراہ خدمات سر انجام دینا ایک شاندار تجربہ تھا جس میں کئی چیلنجز بھی آئے تاہم ان پہ قابو پا لیا گیا

سابق ڈی جی ایف آئی اے جناب طارق مسعود کھوسہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پیشہ ورانہ خدمات کی فراہمی کے لیے انصاف، غیر جانبداری، اور شفافیت جیسے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے، ہم نہ صرف اپنے فرائض کو موثر انداز میں انجام دے سکتے ہیں بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی مضبوط بنا سکتے ہیں۔”

سابق ڈی جی ایف آئی اے سعود مرزا نے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیغام بھجوایا۔ انہوں نے ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کا ایف آئی اے کی 50 سالہ تقریب کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور ایف آئی اے کی سائبر کرائمز ، اینٹی کرپشن، امیگریشن اور دیگر منظم جرائم کے خلاف کوششوں کو سراہا ۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے ظفر اللہ خان نے اپنے خطاب میں ایف آئی اے کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے صوبائی پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ رابطے پر زور دیا ۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے سید محمد عابد قادری نے اپنے خطاب میں ادارے کے لیے جدید آلات خریدنے اور پیشہ ورانہ تربیت پر زور دیا۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے احمد لطیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اپنا کام دیانت داری سے کریں اور منظم جرائم کی روک تھام کے لئے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر موثر حکمت عملی اپنائیں۔

سابق ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے کہا کہ اس تقریب میں شرکت میرے لیے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے ایف آئی اے میں سروس کے دوران اپنے تجربات کو حاضرین کے ساتھ شئیر کیا۔

تقریب کے اختتام پر موجودہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، احمد اسحاق جہانگیر نے خطاب کیا۔

 انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایف آئی اے کی 50 سالہ کامیابیوں اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

  سابقہ ڈی جی حضرات کی میراث کو لیکر اگے چلنا میرے لیے باعثِ فخر ہے۔

انہوں نے ایف آئی اے کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ کاؤنٹر فائنینس ٹیررازم ونگ نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔

ایف آئی اے نے انسانی سمگلنگ اور ٹریفکنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کیے جس سے خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔

 ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ پاکستان کےایف اے ٹی ایف  ٹیئر-III واچ لسٹ میں شامل ہونے کے دوران، ایف آئی اے نے سخت اقدامات کیے جنہوں نے بین الاقوامی اعتماد بحال کیا اور پاکستان کو ٹیئر-II لسٹ میں منتقل ہوا ۔

ایف آئی اے نے بجلی چوری ، گیس چوری  کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اربوں روپے قومی خزانے میں جمع کرائے اور وفاقی متروکہ وقف املاک کی اربوں روپے کی جائیداد واگزار کروائی ۔

سائبر کرائمز کے خلاف کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ سائبر کرائم ونگ میں سپیشلازڈ یونٹس قائم کیے گئے ہیں ۔ علاوہ ازیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک ، وٹس ایپ اور ٹویٹر کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ڈیٹابیس کے ساتھ منظم رابطہ قائم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امیگریشن کاؤنٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا، جس کے ذریعے مسافروں کے انتظار کے دورانیے میں نمایاں کمی آئی۔ طورخم اور چمن بارڈرز پر بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید الیکٹرانک گیٹس نصب کیے گئے، جبکہ غیر قانونی ہجرت کے رجحانات کا تجزیہ کرنے اور ان کی روک تھام کے لیے امیگریشن ونگ میں رسک اینالسز یونٹ قائم کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور ملتان ائرپورٹس پر جدید فرانزک ٹیکنالوجی سے آراستہ سیکنڈ لائن آفسز کا قیام عمل میں لایا گیا، جو مشکوک سفری دستاویزات کی فوری جانچ کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

اسلام آباد ایئرپورٹ پر مقامی طور پر تیار کردہ جدید “IBMS 2” سسٹم کی تنصیب بھی ایک اہم قدم ہے، جس سے امیگریشن کے عمل کو مزید تیز اور شفاف بنایا گیا ہے۔

انٹرپول کے 92ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں ایف آئی اے اکیڈمی نے انٹرپول گلوبل اکیڈمی نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کی۔ جس سے ایف آئی اے کی تربیتی صلاحیت اور جرائم کے خلاف کارروائیوں میں بہتری آئے گی۔

 ڈی جی ایف آئی اے نے مزید کہا کہ ایف آئی اے اپنے قیام سے لے کر آج تک قومی خدمت میں پیش پیش رہا ہے۔ ہم جدید ٹیکنالوجی اور عالمی معیار کے مطابق ایف آئی اے کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

Exit mobile version