صحافیوں کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے حکومتِ سندھ نے متعدد اقدامات کیے، شرجیل میمن – پاک لائیو ٹی وی


سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صحافیوں کی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے حکومتِ سندھ نے متعدد اقدامات کیے۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے حکومت سندھ نے متعدد اقدامات کیے ہیں، عدالتی نظام میں شفافیت اور احتساب کو برقرار رکھنے میں کورٹ رپورٹرز کا کردار اہم ہوتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پرانی بسوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کیے جا رہے ہیں لیکن کراچی میں صرف دو انسپکٹرز ذمہ دار ہیں جو تمام گاڑیوں کو کور کرنے کے لیے ناکافی ہیں، ہر محکمے کا ایک مخصوص کردار ہوتا ہے اور اگر ہر محکمہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرے تو بہت سے مسائل سے نجات مل سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے میں دیگر یوٹیلیٹیز کے ساتھ K-4 واٹر پروجیکٹ کی پائپ لائن بھی شامل ہے جس کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی، متعدد چیلنجز کے باوجود بی آر ٹی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ نگران حکومت کے دوران بی آر ٹی پر کام روک دیا گیا تھا جس کی وجہ سے کام میں تاخیر اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کراچی کو پبلک ٹرانسپورٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے 15,000 بسوں کی ضرورت ہے، سندھ حکومت فعال طور پر ڈبل ڈیکر بسز کے ساتھ  دوسری بسیں خرید رہی ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ، اور سکھر میں پیپلز بس سروس شروع کی ہے، حکومت سندھ  صوبے کے ہر شہر میں پیپلز بس سروس جیسی خدمات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی سڑکوں سے ٹریفک  کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے غیر قانونی بس سٹینڈز کو شہر سے باہر منتقل کیا گیا ہے، حیدرآباد سکھر موٹروے صرف سندھ حکومت کا معاملہ نہیں بلکہ پورے ملک کا معاملہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موٹروے ملکی معیشت کے لیے ضروری ہے کیونکہ یہ ملک بھر میں کاروبار کو سہارا دیتی ہے، وفاقی حکومت  حیدرآباد سکھر موٹر وے منصوبے کو ترجیح دے اور جلد از جلد کام شروع کرے تاکہ پوری قوم کو فائدہ ہو۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز بس سروس کو مانیٹر کرنے کے لئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے بس سروس میں ہر سرگرمی پر نظر ہوگی، شکایات کا بروقت ازالہ ہوگا۔

وفد میں لیاقت علی رانا، امین انور، اصغر عمر، اعظم زہرانی، ساجد اعوان، شاہد حسین، ظفر سومرو اور دیگر شامل تھے۔

Exit mobile version