متعلقہ

ماہرہ خان کو اپنی عمر کے حساب سے کردار ادا کرنے چاہیے، فردوس جمال – پاک لائیو ٹی وی



ماہرہ خان کو اپنی عمر کے حساب سے کردار ادا کرنے چاہیے، فردوس جمال

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف و سینئر اداکار فردوس جمال نے کہا ہے کہ ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کو اپنی عمر کے حساب سے کردار ادا کرنے چاہیے۔

حال ہی میں اپنے دیے گئے ایک انٹرویو میں معروف و سینئر اداکار فردوس جمال نے کہا کہ پاکستان میں عام طور پر ہیرو اور ہیروئن کو کم عمر سمجھا جاتا ہے، یہ تصور کیا جاتا ہے کہ ہیروئن کی عمر 16 سے 18 سال تک ہوگی، زیادہ سے زیادہ 20 سال کی لڑکی کو ہیروئن سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماہرہ خان ’ٹین ایجر‘ ہیں؟ اگر نہیں تو پھر اسے ہیروئن کیسے کہا اور سمجھا جا رہا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ہیروئن ایسی ہوتی ہے، جسے دیکھ کر نوجوان لڑکوں کے دل میں ہلچل پیدا ہو جبکہ ماہرہ خان کو دیکھ کر ایسا نہیں ہوتا۔

فردوس جمال نے کہا کہ ماہرہ خان میچوئر خاتون ہیں، ان کی عمر زیادہ ہے، وہ دیکھنے والوں کو کیسے لبھائیں گی؟ البتہ بڑی عمر کے مرد انہیں دیکھتے ہوں گے۔

سینئر اداکار کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ ماہرہ خان اچھی اداکارہ ہوں، ان کے خدوخال بھی اچھے ہیں، ان میں ٹیلنٹ بھی ہوگا لیکن وہ کسی طرح ہیروئن نہیں دکھتیں، وہ انہیں ہیروئن نہیں مانتے۔

انہوں نے کہا کہ ہیرو بڑا معصوم ہوتا ہے، جس کے اسکرین پر آنے کے بعد لوگوں کی نظریں ان سے نہیں ہٹتیں لیکن ہمایوں سعید کے وقت ایسا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیرو بھی کم عمر ہوتا ہے جو کہ معصوم بھی ہو لیکن ہمایوں سعید ایسے نہیں، اس لیے وہ انہیں ہیرو نہیں سمجھتے۔

فردوس جمال نے کہا کہ جیسے کم عمر بچے کو دیکھنے والے افراد اس سے نظریں نہیں ہٹا پاتے، اسی طرح ہیرو کو اسکرین پر آنے کے بعد لوگ اس سے نظر نہیں ہٹا پاتے لیکن ہمایوں سعید کے وقت ایسا نہیں ہوتا۔

سینئر اداکار کا کہنا تھا کہ ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کو اپنی شخصیت اور عمر کے حساب سے کردار ادا کرنے چاہیے، انہیں خود بھی یہ احساس ہو کہ ان پر کس طرح کے کردار اچھے لگتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہدایتکار دونوں کو اس لیے کاسٹ کرتے ہیں، کیونکہ ہدایتکاروں کو ’اسٹارز‘ چاہیے ہوتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسٹارز‘ اور ’اداکار‘ میں فرق ہوتا ہے، اسٹارز کو کاسٹ کرنے سے ہدایت کاروں کو محنت نہیں کرنی پڑتی اور منصوبہ کامیاب ہوجاتا ہے۔