چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے لیکن بھارت کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد پاکستان کی جانب سے ایونٹ سے دستبرداری کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔
بھارت نے پاکستان نہ آنے سے متعلق آئی سی سی کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے جب کہ پی سی بی نے بھی ہائبرڈ ماڈل کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے سخت موقف برقرار رکھا ہے۔
ہائبرڈ ماڈل میں بھارت کے میچز سمیت دیگر کچھ میچز کو کسی غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کی تجویز دی گئی تھی جب کہ پی سی بی نے بھارت کے انکار پر جواب طلبی کے لیے آئی سی سی کو بھی خط لکھا دیا ہے۔
اس صورت حال میں ابتدائی طور پر جن مقامات کے نام سامنے آٗئے تھے، ان میں سری لنکا، دبئی اور جنوبی افریقہ شامل تھے تاہم ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کا نام اس فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔
غیر ملکی غبر رساں ادارے اسپورٹس ٹاک کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے اندر یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ اگر پاکستان اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے دستبردار ہوجاتا ہے تو ٹورنامنٹ کو بھارت منتقل کردیا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کا اقدام آئی سی سی کے لیے اہم مالیاتی نقصان کا باعث بن سکتا ہے کیونکہ پاک بھارت ہائی وولٹیج میچز سے آئی سی سی کو بھاری منافع ہوتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان چیمپئنز ٹرافی سے دستبردار ہوتا ہے تو آئی سی سی کو براڈ کاسٹروں کو بھاری معاوضہ ادا کرنے پڑسکتا ہے۔
خیال رہے کہ 28 سال بعد پاکستان میں آئی سی سی کا کوئی بڑا ایونٹ ہونے جارہا ہے جب کہ اس سے قبل پاکستان نے 1996 میں ون ڈے ورلڈکپ کی میزبانی کی تھی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم نے آخری بار 2008 کے ایشیاکپ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا جب کہ پاکستان نے حال ہی میں 2023 میں بھارت میں منعقد ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 19 فروری سے 9 مارچ 2025 کے دوران ہونے والی ہے جس میں 8 ٹیمیں شرکت کریں گی جن میں افغانستان، آسٹریلیا، بنگلادیش، انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ، پاکستان اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔